تربوز اس موسم میں آپ کی غذا کا حصہ کیوں ہونا چاہیے؟ ماہرین نے بتا دیا

تربوز فائل فوٹو تربوز

گرمیوں کا آغاز ہوگیا ہے اور تربوز آج کل عام دستیاب پھل ہے جو پیاس کی شدت کو ختم کردیتا ہے۔

درحقیقت صرف اس کی تصویر بھی ٹھنڈک فراہم کرسکتی ہے اور گرمیوں کی خاص سوغات ہے جو کچھ مہینے کے لیے ہی دستیاب ہوتی ہے۔

یہ نہ صرف گرمی سے لڑنے والا پھل ہے بلکہ یہ جسم کو وٹامن اے، بی اور سی کے ساتھ پوٹاشیم، لائیکو پین اور دیگر فائدہ مند اجزا بھی فراہم کرتا ہے۔

متعدد افراد اسے شوق سے کھاتے ہیں مگر کیا آپ کو اس کے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کا علم ہے؟

اگر نہیں تو درج ذیل فوائد اس پھل کے لیے آپ کی محبت مزید بڑھا دیں گے۔

لائیکوپین سے بھرپور

تربوز کی سرخ رنگت لائیکوپین نامی اینٹی آکسائیڈنٹ کا نتیجہ ہوتی ہے، مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق یہ اینٹی آکسائیڈنٹ صحت مند طرز زندگی کا حصہ ہونے کی وجہ سے کینسر اور ذیابیطس کا خطرہ کم کرتا ہے۔

تربوز میں یہ غذائی جز کسی بھی پھل یا سبزی کے مقابلے میں سب سے زیاادہ مقدار میں ہوتا ہے۔

سورج کی روشنی سے ہونے والے نقصان سے بچائے

تربوز میں موجود لائیکوپین جلد کو سورج کی حدت سے ہونے والی جلن سے بچانے یا اس کی شدت میں کمی لانے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

صحت مند دل

تربوز میں امینوایسڈ کی ایک قسم citrulline کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو جسم میں خون کی گردش کو مدد فراہم کرنے کے ساتھ بلڈپریشر کو بھی کم کرتی ہے۔

اس کے علاوہ لائیکوپین سے بھی دل کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ یہ غذزائی جز ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرسکتا ہے۔

یقیناً طرز زندگی کے دیگر عناصر بھی دل کی صحت پر اثرانداز ہوتے ہیں تو تربوز کھانے کے ساتھ تمباکو نوشی سے گریز، جسمانی سرگرمیاں، چکنائی کا کم استعمال اور ڈاکٹروں کے مشوروں پر بھی عمل کریں۔

جوڑوں کو تحفظ

تربوز میں موجود بیٹا کرپٹوشانٹین نامی جز جوڑوں کے ورم سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔ کچھ تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ یہ غذائی جز جوڑوں کے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے۔

بینائی کے لیے مفید
ایک درمیانے سائز کے تربوز کے ٹکڑے میں جسم کو وٹامن اے کی روزانہ تجویز کردہ 9 سے 11 فیصد مقدار حاصل ہوجاتی ہے۔

یہ وٹامن بینائی کو صحت مند رکھنے کے لیے بہت ضرورت ہوتا ہے۔

جسم کو پانی کی کمی سے بچائے

تربوز کا 92 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے تو اس کو کھانا جسم میں پانی کی مقدار کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

ہمارے جسم کے ہر خلیے کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی معمولی کمی بھی تھکاوٹ اور سستی کا شکار کردیتی ہے۔

جلد کو سکون پہنچائے

تربوز میں موجود وٹامن اے، بی 6 اور سی جلد کو ملائم، ہموار اور صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

اسی طرح پانی سے بھرپور ہونے کی وجہ سے بھی تربو اچھے فیس ماسک کے طور پر استعمال ہوسکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے ایک کھانے کے مچ تربوز کے عرق یا جوس کو اتنی ہی مقدار میں گریک یوگرٹ یا یونانی دہی میں مکس کرکے چہرے پر لگا کر 10 منٹ کے لیے چھوڑ دیں اور پھر پانی سے دھولیں۔

کم کیلوریز کی وجہ سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا ممکن

ایک کپ آئسکریم میں 300 کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ تربوز کی اتنی ہی مقدار میں محض 45.6 کیلوریز ہوتی ہیں، جبکہ چکنائی اور نمکیات کی مقدار بالکل نہیں ہوتی اور کولیسٹرول کی مدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔

اس میں موجود پانی پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے میں مدد دیتا ہے جس سے بھی جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہوتا ہے۔

ورزش کے فوائد بڑھائے

تربوز میں موجود پانی، اینٹی آکسائیڈنٹس اور امینو ایسڈز اسے ورزش کے لیے بہترین پھل بناتے ہیں۔

اس میں موجود پوٹاشیم ورزش سے مسلز میں آنے والی اکڑن سے بچاتا ہے جبکہ ورزش کے بعد اس کا جوس پینا مسل کی سوجن کی روک تھام بھی کرتا ہے۔

بلڈ شوگر کی سطح نہیں بڑھتی

بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنا چاہتے ہیں؟ تو تربوز ایک بہترین انتخاب ہے۔ تربوز کی گلیسمک انڈیکس ویلیو 80 ہے جس میں کاربوہائیڈریٹس کی مدار بہت کم ہوتی ہے۔

آسان الفاظ میں تربوز کو کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح نہیں بڑھتی تو ذیابیطس کے مریض متعدل مقدار میں اس پھل سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

زودہضم

ہاضمہ کمزور ہے تو بھی تربوز کو ہضم کرنا آسان ہوتا ہے۔

اس پھل کو ورم کا شکار معدہ بھی آسانہ سے ہضم کرلیتا ہے بس بیجوں کو نگلنے سے گریز کریں۔

تربوز کے بیج کھانا نقصان دہ تو نہیں؟

درحقیقت تربوز کے بیج کو چبا کر یا ویسے ہی نگل لینا نصان دہ نہیں بلکہ یہ بیج بھی متعدد غذائی اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں اور جسم کے لیے مفید ہیں۔

install suchtv android app on google app store