وزیراعظم کے تحریک اعتماد کی ووٹنگ کے اعداد وشمار کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے: بلاول بھٹو

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) چیئرمین بلاول بھٹو اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کی پریس کانفرنس فائل فوٹو پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) چیئرمین بلاول بھٹو اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کی پریس کانفرنس

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیراعظم عمران خان کے تحریک اعتماد کی ووٹنگ کے اعداد وشمار کی آزادانہ تحقیقات کا مطابلہ کرتے ہوئے کہا کہ ریس میں اکیلے ہونے کے باوجود دھاندلی کرنی پڑی۔

لاہور میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آج اس لیے تشریف لائے ہیں پنجاب اسمبلی کے قائد حزب اختلاف بڑے عرصے بعد جیل سے باہر آئے ہیں اس پر مبارک باد دینے اور سینیٹ میں مشترکہ کامیابی کی مبارک باد بھی دینے آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ جو بھی قدم لیں گے اس کےلیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) مشترکہ طور پر فیصلہ کریں گے اور عوام کی نمائندگی کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نااہل اور کٹھ پتلی حکومت وفاق اورپنجاب میں مسلط کی گئی ہے، اگر جمہوری قوتوں سے مواقع چھیننا ہے تو پھر سڑکوں اور اسمبلی میں بھی سیاست کرنی ہے اور سینیٹ اور ایوان میں جگہ خالی نہیں چھوڑسکتے ہیں تاکہ یہ لوگ ان اہم عہدوں پرآکر نہ بیٹھ جائیں۔

وزیراعظم عمران خان کے اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ان کا اندر کا خوف تھا اور مذاق بھی تھا جہاں ریس میں اکیلے ہیں اور اس میں اعداد وشمارمیں بھی دھاندلی کرنی پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ اعتماد کے ووٹنگ میں جو نمبر دکھائے گئے وہ نہیں تھے جو دکھائے گئے، میں خود موجود نہیں تھا لیکن اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ایک رکن وہاں موجود تھے اور وہ کہتے ہیں اتنے نمبر نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے مان لیا کہ وزیراعظم عمران خان نے اکثریت کھو دی ہے اور مطالبہ کیا کہ وہ قومی اسمبلی میں اکثریت ثابت کرے، اس دوران وہاں موجود اپوزیشن کے اراکین کی شکایت ہے کہ جتنے وہ دعویٰ کرتے ہیں اتنے اراکین وہاں موجود نہیں تھے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ ایک تنازع ہے، جس کی تحقیقات ضرور ہونی چاہئیں۔

 

install suchtv android app on google app store